اپنوں سے ایسے ہی تو بغاوت نہیں ہوتی
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliیوں ہی کسی سے کسی کو عداوت نہیں ہوتی
اپنوں سے ایسے ہی تو بغاوت نہیں ہوتی
بدن کا اپنے سنوارنے سجانے سے فقط
روح کی میرے دوست نقاوت نہیں ہوتی
دنیا کوجو کی جائے دکھانے کے لئے
بخشش کا ذریعہ تو ایسی عبادت نہیں ہوتی
سبب کوئی نہ کوئی ضرور ہوتا ہے ورنہ
کوئی بھی بات ایسے تو کہاوت نہیں ہوتی
نظر اپنی بھی ضرورتوں پہ رکھ کر جو کی جائے
بے مثل پھر کاشف وہ سخاوت نہیں ہوتی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






