اپنوں سے ایسے ہی تو بغاوت نہیں ہوتی

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

یوں ہی کسی سے کسی کو عداوت نہیں ہوتی
اپنوں سے ایسے ہی تو بغاوت نہیں ہوتی

بدن کا اپنے سنوارنے سجانے سے فقط
روح کی میرے دوست نقاوت نہیں ہوتی

دنیا کوجو کی جائے دکھانے کے لئے
بخشش کا ذریعہ تو ایسی عبادت نہیں ہوتی

سبب کوئی نہ کوئی ضرور ہوتا ہے ورنہ
کوئی بھی بات ایسے تو کہاوت نہیں ہوتی

نظر اپنی بھی ضرورتوں پہ رکھ کر جو کی جائے
بے مثل پھر کاشف وہ سخاوت نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 527
06 Aug, 2016
More Life Poetry