اپنی داستاں ادھوری رہ گئی
Poet: UA By: UA, Lahoreنامکمل خواب کی تکمیل ادھوری رہ گئی
کہتے کہتے اپنی داستاں ادھوری رہ گئی
کل جدائی کے تصور سے ہراساں رہتی تھی
آج وہ درد جدائی ہنسے ہنستے سہہ گئی
ایک بوسیدہ عمارت جو کبھی مضبوط تھی
وقت کی ظالم ضرب سے آج وہ بھی ڈھے گئی
برف کے مانند جم کر رہ گئی تھی زندگی
پر تو خورشید سے ہی پانی بن کر بہہ گئی
عظمٰی یوں محسوس ہوتا ہے ہماری زندگی
صحرا نوردوں کے لئے سراب بن کر رہ گئی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم








