یہاں ہر آدمی اپنی دنیا میں مست ہے
کسی کو کسی سے محبت نہیں ہے
کسی کو کسی کی ضرورت نہیں ہے
کوئی جی رہا ہے کیسے
کوئی مر رہا ہے کیسے
مجھے پوچھنے کی تم سے
تمہیں پوچھنے کی مجھ سے
ضرورت نہیں ہے ضرورت نہیں ہے
یہاں ہر آدمی اپنی دنیا میں مست ہے
یہ کیسا زمانہ آگیا ہے یارب
آدمی کو آدمی کی ضرورت نہیں
پیٹ کی آگ نے ایسا بنا دیا
جہنم کی آگ کو بالکل بھلا دیا
جھوٹ بولتا ہوں وعدوں پہ نہیں یقیں مجھے
ایمان کی باتیں لگتی ہیں عجیب مجھے
چھوڑ دیا قرآن کو میں نے
الہی چھوڑ دیا ایمان کو میں نے
یہاں ہر آدمی اپنی دنیا میں مست ہے
یہاں ہر آدمی اپنی دنیا میں مست ہے