اپنی دنیا کو خود تباہ کئے

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 اپنی دنیا کو خود تباہ کئے
اک زمانہ ہوا ہے، آہ کئے

میری بربادیاں پرانی ہیں
وقت گزرا ہے، رسم و راہ کئے

انگلیاں اٹھ رہی ہیں کیوں پم پر؟
لوگ بیٹھے ہیں اشتباہ کئے

حسن کی بات تھی جدا سب سے
ہم چلے عشق کو گواہ کئے

ان کو پاس وفا نہیں ورنہ
اب بھی بیٹھے ہیں ہم نباہ کئے

قصہء شوق کچھ رقم نہ ہوا
عمر بھر بس ورق سیاہ کئے

چل پڑے کس طرف کو وہ رومی
آج شرمندہ مہر و ماہ کئے
 

Rate it:
Views: 418
13 Jan, 2011