اپنی زندگی میں اپنوں کو پرایا ہوتے دیکھا ہے میں نے
اپنے آپ کو وقت کے آگے بے بس ہوتے دیکھا ہے میں نے
جو تھا کبھی میرا زندگی میں میرے سب سے قریب
اَسےزنگی میں خود سے دور ہوتے دیکھا ہے میں نے
جس کے دل میں بسا تھا ہر وقت کبھی میرا آشیانہ
اَس آشیانے کو ٹوٹ کر بکھرتے دیکھا ہے میں نے
میرے دل کے اندر میں چھپے لاکھوں ارمانوں کو
میرے ہی آشکوں میں نکلتے ہوۓ دیکھا ہے میں نے
جس کی یادوں میں بے قرار رہتے تھے کبھی ہم بھی
اَسے کسی اور کی یادوں میں تڑپتے دیکھا ہے میں نے
ہم نے کبھی جس کے لیے سَجائ تھی سپنوں کی دنیا
اَسی دنیا کے ٹکڑوں کو زندگی میں سمیٹا ہے میں نے
یوں تو اپنی زندگی میں کوئی بھول نہیں ہوئی ہم سے
پر وقت کو اپنے ہی ہاتھوں سے نکلتا دیکھا ہے میں نے