نہ چھین مجھ سے طلب اپنی یاد رہنے دے بچھڑتے وقت بس یہی یادگار رہنے دے ابھی قریب نہ آ انتظار رہنے دے کچھ دیر اور مجھے بے قرار رہنے دے شب فرقت سے میرے بڑے مراسم ہیں شب وصل مجھے کچھ دیر اور بے قرار رہنے دے