اپنی لڑائی آپ لڑتا ہوں

Poet: By: Bilal, lalamusa

سلوک ناروا کا اس لئے شکوہ نہیں کرتا
کہ میں بھی تو کسی کی بات کی پروا نہیں کرتا

بہت ہوشیار ہوں اپنی لڑائی آپ لڑتا ہوں
میں دل کی بات کو دیوار پہ لکھا نہیں کرتا

اگر پڑ جائے عادت آپ اپنے ساتھ رہنے کی
یہ ساتھ ایسا ہے کہ انسان کو تنہا نہیں کرتا

زمین پیروں سے کتنی بار دن میں نکلتی ہے
میں ایسے حادثوں پڑ دل مگر چھوٹا نہیں کرتا

ترا اصرار سر آنکھوں پہ تجھ کو بھول جانے کی
میں کوشش کر کے دیکھوں گا مگر وعدہ نہیں کرتا

Rate it:
Views: 1248
26 Oct, 2010