اپنے ادراک کے ہی لفظ جب ادا نہ ہوئے
Poet: UA By: UA, Lahoreاپنے ادراک کے ہی لفظ جب ادا نہ ہوئے
گویا ہم اپنی زات سے ہی آشنا نہ ہوئے
خود فراموش ہو کے زیست گزاری ایسے
راز اپنی ہی زندگی کے ہم پہ وا نہ ہوئے
کیسے اوروں کو پڑھائیں گے فلسفہِ حیات
فلسفے اپنی ذات کے ہی جب روا نہ ہوئے
اپنی ہستی کو مٹایا فقط اوروں کے لئے
بیوفا ہو کے بھی ہم خود سے بیوفا نہ ہوئے
ہم نے ان پہ بھی اعتبار کیا ہے عظمٰی
وہ سبھی وعدے جو کہ آج تک وفا نہ ہوئے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






