اپنے نام کر گئی

Poet: UA By: UA, Lahore

جان سے گزر جا
اور میں گزر گئی
اس نے کہا کہ مرجا
اور میں مر گئی
جان سے گزر کے
اس کے کہے پہ مر کے
حیات بخش زبدگی
اپنے نام کر گئی
حسرتوں کو روند کے
عارضی سکون کی
بےکلی کو چھوڑ کے
اضطراب سے گزر کے
مستقل سکون کی
راہ پہ نکل گئی
جان سے گزر گئی
آرزو کے سینکڑوں
جھوٹے بتوں کو توڑ کے
آرزوئے ناتمام
کو تمام کر گئی
بس ایک گھونٹ صبر کا
پی کے سمندر تر گئی
اس نے جو امتحاں لیا
اس امتحان سے بہت
ہنسی خوشی گزر گئی
حیات بخش زندگی
اپنے نام کر گئی
جان سے گزر گئی
جاں سے گزرنے کے بعد
حیات بخش زندگی
اپنے نام کر گئی

 

Rate it:
Views: 489
25 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL