Add Poetry

اپنے پہلو میں وہ غیروں کو بٹھاتا کیوں ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

اپنے پہلو میں وہ غیروں کو بٹھاتا کیوں ہے
مجھے چاہتا نہیں تو مجھ کو جلاتا کیوں ہے

سمجھ آتی نہیں اس کی انہیں باتوں کی مجھے
خود ہنساتا ہے تو پھر خود ہی رولاتا کیوں ہے

لیلہ مجنوں اور ہیر رانجھا وغیرہ جیسے
مجھے الفت کے ہی قصے وہ سناتا کیوں ہے

کبھی بھول کر بھی میرا اس کے جو سامنے سے گزر ہو
تو وہ چہرے سے نقاب اپنے ہٹاتا کیوں ہے

اگر اس نے میرا نام نہیں لکھا اس پر
مجھ سے پھر اپنی ہتھیلی کو چھپاتا کیوں ہے

شاید جان گۓ ہیں کہ تجھ سے ہی محبت ہے مجھے
لوگ پوچھتے ہیں کہ تو مجھ کو ستاتا کیوں ہے

اپنی مرضی سے جو باقر مجھ سے روٹھتا ہے تو پھر
مجھے خوابوں میں وہ رو رو کے مناتا کیوں ہے

Rate it:
Views: 402
26 Mar, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets