اپنے چہرے سے نہیں ہونے دیتے عیاں غم کو سمجھ نہ لے کوئی بے بس یہاں ہم کو مَیں اِسے محبت کہوں یا کہ خودغرضی واجد کہ جس نے خود سے بھی رکھا ہے نہاں ہم کو