اپنے گھر کو دوزخ بناکر

Poet: purki By: m.hassan, karachi

اپنے گھر کو دوزخ بناکر
کیسے تم جنّت میں جاؤگے

ماں باپ کو دن رات ستاکر
کیسے تم فلاح پاؤگے

علم و ہنر سے منہ موڑ کر
کیسے تم انسان کہلاؤگے

محنت اور مشقّت سے بھاگ کر
کیسے تم منزل پاؤ گے

عشق و محبّت میں پھنس کر
کسی بھی کام کے تم نہ رہوگے

بڑوں کی عزّت خاک میں ملاکر
زندگی میں تم کیا عزّت پاؤگے

بُرے دوستوں کی صُحبت میں رہ کر
بربادی کے سوا تم کچھ نہ پاؤگے

جھوٹ کی بُرائی کو اپنی عادت بناکر
مستقبل میں تم کیا کیا گُل کھلاؤ گے

گھرسےچھوٹی موٹی چیزیں چُراکر
تم چور سے ڈاکو بن جاؤ گے

اپنا وقت کبھی برباد نہ کر پیارے
ورنہ کبھی تم نہ بخشے جاؤگے

سچائی سے فرار ہوکر
اللہ کو تم کیا منہ دکھاؤگے

چھوڑ دو سب گھڑ بڑ پیارے میری بات سمجھا کر
وقت بڑا ظالم ہے تم جیسا کرو گے ویسا بھرو گے

 

Rate it:
Views: 616
10 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL