اپنے گھر کو دوزخ بناکر
کیسے تم جنّت میں جاؤگے
ماں باپ کو دن رات ستاکر
کیسے تم فلاح پاؤگے
علم و ہنر سے منہ موڑ کر
کیسے تم انسان کہلاؤگے
محنت اور مشقّت سے بھاگ کر
کیسے تم منزل پاؤ گے
عشق و محبّت میں پھنس کر
کسی بھی کام کے تم نہ رہوگے
بڑوں کی عزّت خاک میں ملاکر
زندگی میں تم کیا عزّت پاؤگے
بُرے دوستوں کی صُحبت میں رہ کر
بربادی کے سوا تم کچھ نہ پاؤگے
جھوٹ کی بُرائی کو اپنی عادت بناکر
مستقبل میں تم کیا کیا گُل کھلاؤ گے
گھرسےچھوٹی موٹی چیزیں چُراکر
تم چور سے ڈاکو بن جاؤ گے
اپنا وقت کبھی برباد نہ کر پیارے
ورنہ کبھی تم نہ بخشے جاؤگے
سچائی سے فرار ہوکر
اللہ کو تم کیا منہ دکھاؤگے
چھوڑ دو سب گھڑ بڑ پیارے میری بات سمجھا کر
وقت بڑا ظالم ہے تم جیسا کرو گے ویسا بھرو گے