اچھا لگا مجھے

Poet: UA By: UA, Lahore

یاد آنا وہ زمانہ اچھا لگا مجھے
بچپن کا وہ فسانہ اچھا لگا مجھے

وہ ان کا روٹھ جانا اچھا لگا مجھے
اور میرا انہیں منانا اچھا لگا مجھے

وہ میرا گیت گانا اچھا لگا مجھے
اور ان کا مسکرانا اچھا لگا مجھے

ہاں میری حماقت پہ وہ ان کی نصیحت
پھر مجھ کو یاد آنا اچھا لگا مجھے

وہ بے ارادہ ان کا پلکوں کو اٹھانا
میرا نظر جھکانا اچھا لگا مجھے

بیتے ہوئے لمحوں کا میری نگاہوں کو
یوں پھر سے نظر آنا اچھا لگا مجھے

صدیوں کی مسافت کا رنج و ملال عظمٰی
اک پل میں بھول جانا اچھا لگا مجھے

Rate it:
Views: 644
31 Dec, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL