اچھی نہیں لگتی

Poet: MUHAMMAD ASIF By: MUHAMMAD ASIF, kuala lumpur

ٹوٹے ہوئے دل میں خوشی اچھی نہیں لگتی
شب ہجر میں تو زندگی بھی اچھی نہیں لگتی

ملیں گے راہ میں تجھے اور بھی بہت سے لوگ
اس جیسی بات مجھے ان میں اچھی نہیں لگتی

دیا ہے درد جس نے وہی دوا دے گا
کسی اور کے مرہم کی بھیک اچھی نہیں لگتی

سب کہتے ہیں کہ بھول جا اسے وہ نہ آئے گا
سب کی یہی بات مجھے اچھی نہیں لگتی

غم میں تیرے گزر چکا ہوتا آصف شائد
مگر تیرے بغیر موت بھی اسے اچھی نہیں لگتی

Rate it:
Views: 636
20 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL