اک آنسو ٹوٹ کے گرا ہے تیرے لئےآج پھر کچھ یادیں ٹوٹ کے برسی ہے تیرے آج پھر یوں تو روز ہی یاد کرتا ہو تمہیں ہر پل پر دل نے ٹوٹ کے چاہا ہے تجھے آج پھر دل ہے کہ کھنچا ہی جاتا ہے تیری طرف تیری یاد نے بہت رولایا ہے آج پھر