اک اجنبی دیار میں گم صم سی بیٹھی رہتی ہوں
Poet: UA By: UA, Lahoreاک اجنبی دیار میں گم صم سی بیٹھی رہتی ہوں
نہ جانے کس کے خیال میں گم بیٹھی رہتی ہوں
اک دائرے سے دوسرے دائرے کے درمیاں
محصور اک حصار میں چپ بیٹھی رہتی ہوں
میں رنگ برنگے اجنبی چہروں کے درمیان
ہر دم کسی کی یاد میں گم بیٹھی رہتی ہوں
میرا وجود در بدر بھٹکتا پھرتا رہتا ہے مگر
میں اپنی روح کو لیکر اک جگہ پہ بیٹھی رہتی ہوں
میری نظروں کے دائروں میں وسعتیں ٹھہر گئیں
مرکز دل کو نظروں میں سمائے بیٹھی رہتی ہوں
جب تک وہ میرے خوابوں میں آ نہیں جاتے
خمار شب کو آنکھوں سے لگائے بیٹھی رہتی ہوں
تخیلات کی گرفت سے آزاد ہونے تک
دامن دل میں آرزو دبائے بیٹھی رہتی ہوں
میں انتظار کی دہلیز پہ ہر شام ہی عظمٰی
دیے کی لو کو ہوا سے بچائے بیٹھی رہتی ہوں
More Sad Poetry






