اک اجنبی کی یاد میں آنکھ تیری کیوں بھیگی
Poet: Tanzila Yousaf By: Tanzila Yousaf, Lahoreاک اجنبی کی یاد میں آنکھ تیری کیوں بھیگی
 دل کو صبر آیا پر آنکھ تیری کیوں بھیگی
 
 جس نے تجھ کو لوٹا تھا درمیاں میں راہوں کے
 اس کو معافی کیوں ملی آنکھ تیری کیوں بھیگی
 
 بن کر جو سوالی راہ میں کھڑی ہے تو
 بھیک ملتی دیکھ کر آنکھ تیری کیوں بھیگی
 
 منزل پر پہنچا ہے وہ، راہ میں کھڑی ہے تو
 منزل تو نے خود کھوئی، آنکھ تیری کیوں بھیگی
 
 محبت تو عشق کا پہلا زینہ ہے پھر
 شعلہ اک جو بھڑکا تو آنکھ تیری کیوں بھیگی
  
More Sad Poetry






