اک بار جو ملتا ہے
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAMاک بار جو ملتا ہے وہ دوبارہ نہیں ملتا
اتنی بڑی دنیا میں کوئی ہمارا نہیں ملتا
کس کو بنائیں ہمسفر زندگی کے سفر میں
ہم کو تو کہیں سے اشارہ نہیں ملتا
بہت لوگ ملے ہیں ہم کو سفر میں
مگر کوئی بھی جان سے پیارا نہیں ملتا
ایسی پھنسی ہےغم کہ بھنور میں کشتی
پریشاں ہیں اس قدر کے کنارہ نہیں ملتا
مدت کہ بعد آئے ہیں تیری گلی میں اصغر
اب کس سے پوچھیں کہ گھر تمہارا نہیں ملتا
More Sad Poetry







