اک بڑے طوفان کو گزرتے دیکھا ہے
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonاک بڑے طوفان کو گزرتے دیکھا ہے
 خود کو ہم نے اپنوں سے بچھڑتے دیکھا ہے
 
 عجب عالم ہوتا ہے جب ٹوٹ کے بکھرتے ہیں سپنے
 خواب کو ہم نے یوں حقیقت میں بدلتے دیکھا ہے
 
 طوفاں تو گزرتا ہے پھر پلٹ کر آنے کے لیۓ
 جاں سے جایئں گر تو کس نے کس کو لوٹ کر آتے دیکھا ہے
  
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 