بہار میں پت جھڑ کا سماں دیکھا ہے
ہنستی آنکھوں میں سمندر دکھ کا رواں دیکھا ہے
کہنے کو تو وہ تھا آباد بستی کا مکیں
لوگوں نے اُسے بے کارواں جاتے دیکھا ہے
رنگین موسم سنگ جھومتی ہواؤں کے
برستی بارش میں جلتی دھوپ کا نظارہ دیکھا ہے
کیسے کہتے ہیں بھلا دوں وہ جو
میں نے سنگ اُس کے اک بیتا زمانہ دیکھا ہے