اک خواب دیکھا تھا جو کبھی پورا نہ ہوا
ساتھ رہ کر بھی وہ کبھی میرا نہ ہوا
سلگتا رہا شعلہ بن کر اس دل میں
آنکھوں سے وہ کبھی اوجل نہ ہوا
رات بھر بیٹھا رہا میرے پہلو میں وہ
غیر تھا ازل سے کبھی میرا نہ ہوا
جاگا نہ تھا جب تک میں خواب سے
دکھ اس کا یوں کبھی میرا مقدر نہ ہوا
بڑی مدت سے اسے پانے کی امید رہی
یہ مرحلہ شوق ہم سے کبھی سر نہ ہوا