اک خواہش تم سے ملنے کی

Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOT

کچھ دنیا داری دشمن بنی کچھ دور عاشقانہ ہم کو لے ڈوبا
ہم سیدھے سادھے لوگ تھے یہ یارانہ ہم کو لے ڈوبا

ہم تم سے ملنے کی خاطر سو سو جتن کیا کرتے تھے
ہائے ایک ایک کر کے آج وہ بہانہ ہم کو لے ڈوبا

ہم جس کی محبت میں رہے یارو شب و روز گرفتار
اس پگلی دیوانی کے نخرے اس کا شرمانا ہم کو لے ڈوبا

ہماری محبت کی بربادی میں کچھ قصور نہیں ہے قسمت کا
کچھ دوش اپنا ہمارا تھا کچھ زمانہ ہم کو لے ڈوبا

اک خواہش تم سے ملنے کی دوجا شوق حاصل کرنے کا
یہ تمناؤں کے دھاگے میں الجھ جانا ہم کو لے ڈوبا

امتیاز یہ اس رب کی کرم نوازی تھی کہ ہم ماں کی ممتا میں رہتے تھے
جب یہ ممتا چھوڑ پرائے دیس گئے وہاں قید خانہ ہم کو لے ڈوبا

Rate it:
Views: 637
19 Jan, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL