اک شخص جو اپنا بن کر ملتا تھا اکثر

Poet: Tanzila Yousaf By: Tanzila Yousaf, Lahore

اک شخص جو اپنا بن کر ملتا تھا اکثر
اب اجنبی بن کر ملتا ہے اکثر

جو بہاریں خوشیوں کے پھول کھلایا کرتی تھیں
وہ بہاریں اب زخم دیا کرتی ہیں اکثر

جو گزرا سانحہ اب ماضی ٹہرا
دل برباد پر ایسے طوفان گزرا کرتے ہیں اکثر

چپ چاپ گزر جاتی ہیں بہاریں
میں نے سنی ہیں درختوں کی سرگوشیاں اکثر

میرے دل کی اجاڑ بستی میں بہاریں اتریں
میرے پیارے یہ دعا مانگتے ہیں اکثر

عشق کا دریا بچوں کو نگل لیتا ہے
میں نے ڈوبنے والوں سے سنا ہے اکثر

محبت کے سفر کی کوئی منزل نہیں ہوتی
میں نے بھٹکنے والوں سے سنا ہے اکثر

Rate it:
Views: 539
24 Jan, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL