اک شمع عقیدت کی جلا کیوں نہیں دیتے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

اک شمع عقیدت کی جلا کیوں نہیں دیتے
آتی ہوں یہاں روز دعا کیوں نہیں دیتے

سو جاتی ہوں میں اوڑھ کے جب لمبی جدائی
تم ہجر کی راتوں سے جگا کیوں نہیں دیتے

جو دل کے خزینے میں مرے راز چھپا ہے
اس رازِ محبت کا صلہ کیوں نہیں دیتے

ہے دھوپ کی شدت کا بھی احساس اگر چہ
چڑیوں کو چہکنے کی صدا کیوں نہیں دیتے

بارود کی بارش ہے کہیں خون کی ہولی
غٖدار ہیں جو ان کو سزا کیوں نہیں دیتے

تم پیار کے رنگوں کو زمانے سے چھپا کر
ہاتھوں پہ مرے مہندی لگا کیوں نہیں دیتے

وہ میرے مقدر میں نہیں آج تو وشمہ
ہاتھوں سے لکیروں کا مٹا کیوں نہیں دیتے

Rate it:
Views: 1130
21 Dec, 2020
More Life Poetry