اک عدد شعر، اک عدد سگرٹ
مجھ سخن ساز کی ہے حد سگرٹ
کام آتا ہے کام والوں کے
بے ہنر کے لیے ہے بد سگرٹ
اک عدد کی بھی نہیں ہے دنیا
اور ترا مول کہاں صد سگرٹ؟
یہ مرے دل کا استعارا ہے
شعر میں اب ہے مستند سگرٹ
کام جو پہلوان بھی نہ کریں
کر لیے ہم نے بالمدد سگرٹ