اک لفظ محبت کا بھرم

Poet: sehrish By: sehrish zahid, narang mandi

یہ شہر اتنا ویراں کیوں ہے
ہرشخص یہاں پریشاں کیوں ہے

یہ ظلمت شب ہےکیوں کر چھائی
بے ایماں یہاں ایماں کیوں ہے

میری تقدیرکا لکھا پڑھنےوالے
تیری قسمت ہی تجھ پر گراں کیوں ہے

یہ زندگی کی جنگ ہارنے والا
اس قدربے سازوساماں کیوں ہے

اندھیروں میں اجالے تلاشنے والا
نور سحر سے اتنا بد گماں کیوں ہے

جو رکھ نہ سکا اک لفظ محبت کا بھرم
وہاں رہ کر بھی وہ یہاں کیوں ہے

یہ خامشی میں ڈوبے ہوئےالفاظ سحر
چشم نم سے تیری عیاں کیوں ہے

Rate it:
Views: 1415
03 Aug, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL