جاناں!
تمہیں یاد ہے وہ دسمبر کی آخری شام
جب بچھڑتے وقت تم نے
میرے ہاتھوں کو تھام کر
ثبت کی تھی ان پہ اک پیار کی مہر
اب تو مدت گزر گئی اس بات کو
تم تو شاید بھول بھی چکے ہو
مگر میں اب تک
اس ایک لمحے کی انگلی تھامے
زندگی کے کٹھن سفر میں
خوش و خرم رواں دواں ہوں