اک لڑکی
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aغربت کا وہ آنچل اوڑے گھر سے نکلی لڑکی
زلف پریشان آنکھ ہے حیراں وہ شام بچاتی لڑکی
دشت اور جبر کی راتیں سناٹوں کے پچھلے پھر
بے خبری میں چھت پے جاتی وہ پاگل سی لڑکی
اندازوں کے سب دریچے خوابوں کے وہ محل
ریت کے آنگن میں گھر بناتی وہ سہمی سی لڑکی
ساحل اسکی مٹھی میں آنکھ میں بند سمندر
ہر پرواز پے پر کٹاتی وہ بھولی سی لڑکی
آنگن میں پھیلی دھوپ سے اپنے من کے دیے جلاے
ہر غم کی تصویر کے اندر چہرہ سجاتی لڑکی
مغموم ہے صورت بگڑی مورت اندرسے زخمی ہے
ہر اک بات پے ہنسی لٹاتی وہ دیوانی لڑکی
بھولی بسری یادیں ہیں اب اسکا سرمایہ
ذہن سے سارے خواب مٹاتی وہ سوئی سی لڑکی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







