اک مدت سےمیرا محمول یہ ھے خود روتے ھے خود چپ ھو جاتے ھے جانے اس دل کوآداب کہا سے آئیں دور جاتے ھے پردیسی کیوں وہ جو جاتےھے تو عادت ٹھہری دروازے پر کھڑی نظر ٹھہری لاکھہ دوری ھو مگر نبھاتے رھنا میری چاھت کو یوں یاد کرتے رھنا