اک مدت کے بعد بہت رویا یہ دل
بہت دن سے سویا نہیں یہ دل
تیری مصروفیت حائل آ گئی انتظار پے
مگر گھبرایا نہیں شمعیں جلاتا رہا یہ دل
تم آئے نہیں پھر بھی تیری راہیں
دیکھ دیکھ کر بہیت دن بےچین رہا یہ دل
تم اب آئے ہو اور پوچھتے ہو حال اس کا
جب اپنی ہی پہچان کھو بیٹھا ہیں یہ دل