اک معمہ ہے زندگی بھی اور موت بھی
Poet: Mobeen By: Mobeen, Islamabadاحساسات جب لفظوں میں ڈھل جاتے ہیں
اکثر تحریروں سے اوراق دھل جاتے ہیں
اڑنا تو دور تک چاہتے ہیں مگر
دام تقدیر میں پرندے آکر مر جاتے ہیں
اک کوشش ہے قطرے کی ملنے کو بیقراں سے
منصور کئی ایسے میں اناالحق ہو جاتے ہیں
اک معمہ ہے زندگی بھی اور موت بھی
ماورائے عقل یہ دونوں مقام آتے ہیں
دنیا امتحان اور دوزخ اس جہان میں
تیری امید رحمت سے یارب دل کو بہلاتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






