Add Poetry

اک نگاہءِ مست کے انتظار میں ہوں

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

اک نگاہءِ مست کے انتظار میں ہوں
عرصے سے راہگزرِ خارزار میں ہوں

میں چل پڑا تھا یونہی پیدل سفر پہ لیکن
رستے کی صعوبتوں سے بہت انتشار میں ہوں

ملتے ہیں لوگ ایسے جیسے کے پارسا ہوں
میں تو کوئی جیسے گناہوں کے بار میں ہوں

ہے ظرف جتنا جس کا اتنا وہ کرسکا ہے
میں بھی خودپرستی کے اس کاروبار میں ہوں

سب لوگ اپنے اپنے مطلب کو دیکھتے ہٰیں
محسوس ہوا کہ جیسے سانپوں کے غار میں ہوں

منزل پہ بھی پہنچ کر محسوس ہوا ہے احسن
اب بھی تو میں کسی کے انتطار میں ہوں

Rate it:
Views: 340
16 Jul, 2011
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets