اک چھوٹی سی ھاں جو کر جاتے تو کیا ہوتا
Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabadاک چھوٹی سی ھاں جو کر جاتے تو کیا ہوتا
کم فاصلے اور درمیاں کر جاتے تو کیا ہوتا
وہ حسرتیں جو تمھارے بھی دل میں تھیں
لا کر زباں پے بیاں کر جاتے تو کیا ہوتا
بس تم ہی کہتے اور ہم سنتے رہتے
ہمیں ایسا بے زباں کر جاتے تو کیا ہوتا
دیکھو داستاں ہو گئی پرانی اب سسی پنوں کی
عشق کی تاریخ پھر سے جواں کر جاتے تو کیا ہوتا
ٹوٹ کر چاھتا ہے آج بھی تمہیں یہ تنویر!
کچھ تم بھی اقرار زباں کر جاتے تو کیا ہوتا
More Sad Poetry






