اکیلے میں سوچنا ذرا
Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabadوہ محبت کے پل
 وہ یادوں کے پل
 اکیلے میں سوچنا ذرا
 
 وہ ہنسنے ہنسانے کے پل
 وہ روٹھنے منانے کے پل
 اکیلے میں سوچنا ذرا
 
 وہ تلخ لہجوں کے پل
 وہ میٹھی میٹھی باتوں کے پل
 اکیلے میں سوچنا ذرا
 
 وہ پیاری اٹکھلیوں کے پل
 وہ چھوٹی شرارتوں کے پل
 اکیلے میں سوچنا ذرا
 
 وہ جاڑے کی راتوں کے پل
 وہ بہار کی مہکتی صبح کے پل 
 اکیلے میں سوچنا ذرا
 
 وہ باہوں میں سمٹ جانے کے پل
 وہ اس کے بکھر جانے کے پل
 کنول اکیلے میں سوچنا ذرا
  
More Sad Poetry






