اکیلے میں سوچنا ذرا

Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabad

وہ محبت کے پل
وہ یادوں کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ ہنسنے ہنسانے کے پل
وہ روٹھنے منانے کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ تلخ لہجوں کے پل
وہ میٹھی میٹھی باتوں کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ پیاری اٹکھلیوں کے پل
وہ چھوٹی شرارتوں کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ جاڑے کی راتوں کے پل
وہ بہار کی مہکتی صبح کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ باہوں میں سمٹ جانے کے پل
وہ اس کے بکھر جانے کے پل
کنول اکیلے میں سوچنا ذرا
 

Rate it:
Views: 777
25 Apr, 2019