اکیلے میں سوچنا ذرا

Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabad

وہ محبت کے پل
وہ یادوں کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ ہنسنے ہنسانے کے پل
وہ روٹھنے منانے کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ تلخ لہجوں کے پل
وہ میٹھی میٹھی باتوں کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ پیاری اٹکھلیوں کے پل
وہ چھوٹی شرارتوں کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ جاڑے کی راتوں کے پل
وہ بہار کی مہکتی صبح کے پل
اکیلے میں سوچنا ذرا

وہ باہوں میں سمٹ جانے کے پل
وہ اس کے بکھر جانے کے پل
کنول اکیلے میں سوچنا ذرا
 

Rate it:
Views: 795
25 Apr, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL