ہم تیرا سایہ بن جائیں اگر تو چاہے
یا کبھی بھی نظر نہ آئیں اگر تو چاہے
تو جو چاہے تو سرعام کریں عہد وفا
یونہی دنیا سے گزر جائیں اگر تو چاہے
تجھ سے ملنے میں تو جانا تیری رسوائی ہے
ہم تیری یاد سے مل آئیں اگر تو چاہے
تو جو کہہ دے تو پکاریں سر بازار تجھے
اجنبی بن کر گزر جائیں اگر تو چاہے