اگر شیشے کا دل ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

تیری نظروں سے کٹ جاتا اگر شیشے کا دل ہوتا
عکس کیا خود سمٹ جاتا اگر شیشے کا دل ہوتا

ہے گردش خون کی جس نے اسے سنبھال کر رکھا
کئی ٹکڑوں میں بٹ جاتا اگر شیشے کا دل ہوتا

کسی منزل نے ڈالی ہے تمنا اس کی دھڑکن میں
وگرنہ ضد سے ہٹ جاتا اگر شیشے کا دل یوتا

جنوں رویا مقابل اس کے شب بھر اتنی شدت سے
کہ اس وحشت سے پھٹ جاتا اگر شیشے کا دل ہوتا

فریب عکس میں گزری ہے اسکی زندگی ورنہ
حقیقت سے لپٹ جاتا اگر شیشے کا دل ہوتا

لئے مدہوشیاں اتنی پھری مے اسکے سینے میں
کہ ساعت میں الٹ جاتا اگر شیشے کا دل ہوتا

دکھائے اس قدر اس نے مناظر راہ ہستی کے
کہ صدموں سے ہی اٹ جاتا اگر شیشے کا دل ہوتا

Rate it:
Views: 1079
21 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL