اگر ہواؤں کی سازش کا احتمال نہیں

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

اگر ہواؤں کی سازش کا احتمال نہیں
سحر سے پہلے چراغوں کو پھر زوال نہیں

ہر اک شاخ ہے مدہوش سبز پتوں میں
خزاں رتوں کا کسی پیڑ کو خیال نہیں

میں کس طرح تجھے تعظیم دوں عدالت میں
کہ تیرے چہرے پہ انصاف کا جلال نہیں

توُ مستحق ہی نہیں میرے ساتھ چلنے کا
کہ تیرے زادِ سفر میں انا کی ڈھال نہیں

ہمارے بیٹوں کو وہ قتل کر نہیں سکتا
ہم اُس کے شہر کر باسی ہیں یرغمال نہیں
 

Rate it:
Views: 450
28 Sep, 2011