اگر ہواؤں کی سازش کا احتمال نہیں

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

اگر ہواؤں کی سازش کا احتمال نہیں
سحر سے پہلے چراغوں کو پھر زوال نہیں

ہر اک شاخ ہے مدہوش سبز پتوں میں
خزاں رتوں کا کسی پیڑ کو خیال نہیں

میں کس طرح تجھے تعظیم دوں عدالت میں
کہ تیرے چہرے پہ انصاف کا جلال نہیں

توُ مستحق ہی نہیں میرے ساتھ چلنے کا
کہ تیرے زادِ سفر میں انا کی ڈھال نہیں

ہمارے بیٹوں کو وہ قتل کر نہیں سکتا
ہم اُس کے شہر کر باسی ہیں یرغمال نہیں
 

Rate it:
Views: 471
28 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL