اگرچہ راستہ میلوں تلک
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKاگرچہ راستہ میلوں تلک ہموار ہوتا ہے
مگر سوتا نہیں جو قافلہ سالار ہوتا ہے
امنگوں کو مٹا دینا الگ اک بات ہے لیکن
نفی کرنا خو د ا پنی ذات کی دشوار ہوتا ہے
اسی میں زندہ رہتی ہے اسی میں جان دیتی ہے
بس اک چھوٹا سا گھر عورت کا کلُ سنسار ہوتا ہے
اطاعت ہارنے والوں کی کب تسلیم ہوتی ہے
جو جیتا ہو قبیلے کا وہی سردار ہوتا ہے
اسے لے جاۓ چاہے زندگی پاتال میں لیکن
وہ گر سکتا نہیں جو صاحبِ کردار ہوتا ہے
خدا کی رحمتیں سادہ دِلوں کا ساتھ دیتی ہیں
وہ اکثر مات کھا جاتا ہے جو ہشیار ہوتا ہے
تاثر ہم چھپا پاۓ نہ چہرے کا کبھی عذراؔ
چھپا لے جو تاثر وہ بڑا فنکار ہوتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






