اگرچہ راستہ میلوں تلک

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

اگرچہ راستہ میلوں تلک ہموار ہوتا ہے
مگر سوتا نہیں جو قافلہ سالار ہوتا ہے

امنگوں کو مٹا دینا الگ اک بات ہے لیکن
نفی کرنا خو د ا پنی ذات کی دشوار ہوتا ہے

اسی میں زندہ رہتی ہے اسی میں جان دیتی ہے
بس اک چھوٹا سا گھر عورت کا کلُ سنسار ہوتا ہے

اطاعت ہارنے والوں کی کب تسلیم ہوتی ہے
جو جیتا ہو قبیلے کا وہی سردار ہوتا ہے

اسے لے جاۓ چاہے زندگی پاتال میں لیکن
وہ گر سکتا نہیں جو صاحبِ کردار ہوتا ہے

خدا کی رحمتیں سادہ دِلوں کا ساتھ دیتی ہیں
وہ اکثر مات کھا جاتا ہے جو ہشیار ہوتا ہے

تاثر ہم چھپا پاۓ نہ چہرے کا کبھی عذراؔ
چھپا لے جو تاثر وہ بڑا فنکار ہوتا ہے

Rate it:
Views: 478
02 Nov, 2012
More Life Poetry