ایدھی تیرے جیسا میں اک دیوانہ ڈھونڈرہا ہوں
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliاک نئی دنیا ، اک نیا زمانہ ڈھونڈ رہا ہوں
رہنے کے لئے اک نیا آشیانہ ڈھونڈ رہا ہوں
دنیا کی حسرتیں جہاں کر سکوں میں دفن
اک ایسا مدفن، اک ایسا ویرانہ ڈھونڈ رہا ہوں
مر مٹتا ہے یوں تو شمع پہ ہر اک پروانہ
قرباں جس پہ شمع ہو ، وہ پروانہ ڈھونڈرہا ہوں
بنا دے سجا دے میری یہ زندگی بھی وہ زندگی بھی
اک ایسا در، اک ایسا آستانہ ڈھونڈرہا ہوں
جنوں جس میں ہو ، جذبہ بھی ہو خدمتِ خلق کا
ایدھی تیرے جیسا میں اک دیوانہ ڈھونڈرہا ہوں
میسر جس میں ہو جائے شرابِ معرفت رب کی
زمانے میں کاشف اک ایسا مہ خانہ ڈھونڈ رہا ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






