ایسا اثر دوا میں نہیں جو ماں کی دعاؤں میں
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAMاس آس پہ بیٹھے ہیں راہوں میں
شاید کوئی لے لے اپنی بانہوں میں
وہی ہمیں تنہا چھوڑ کے چل دیے
ہم آئے تھے جن کی پناہوں میں
وہ اس لیے میرا ساتھ نا دےسکا
مجبوری کی زنجیر تھی اس کے پاؤں میں
مال وزر سے بھی ہمیں میسر نا ہوا
جو سکون تھا وطن کی چھاؤں میں
ایسا اثر دنیا کی کسی دوا میں نہیں
جو ہوتا ہے اک ماں کی دعاؤں میں
اب تو دن رات یہی فکر رہتی ہے
کہ کب لوٹ کر جائیں گے گاؤں میں
یہاں ہر چہرہ اجنبی سا لگتا ہے
کوئی نہیں ہے میرے آشناؤں میں
جو موت کے منہ سے لوٹ آتے ہو اصغر
کوئی تو یاد رکھتا ہے دعاؤں میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







