ایسا بھی کیا ممکن ہے
Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachiایسا بھی کیا ممکن ہے
کہ خود سے پیار جتائیں بھی
خود کو سوچیں مسکرائیں بھی
دل سے غم کے بادل ہٹا لیں
خود کو پاس بٹھائیں بھی
ایسا بھی کیا ممکن ہے
کہہ لیں دل کی بات سبھی
جو کہہ سکے ہوں نہ کبھی
خود کی خواہشیں خود کو سنائیں
دل میں جو ہوں برسوں سے دبی
ایسا بھی کیا ممکن ہے
ہم روئیں اور ہاتھ سہارا دے
روح ہمیں حقائق کا نظارہ دے
تھک ہار کے جب بیٹھے ہوں
تحریک خودی ہمیں دوبارہ دے
ایسا بھی کیا ممکن ہے
جھوٹوں میں سچا بن کہ رہے
معصومیت میں بچہ بن کر رہے
کوئی کیسا ہی برا بن کہ ملے
دل کنول مگر اچھا بن کر رہے
More Sad Poetry






