Add Poetry

ایسا نہیں کہ لوٹ کر جانا بھی نہیں ہے

Poet: سدرہ سبحان By: sidra subhan, Kohat

ایسا نہیں کہ لوٹ کر جانا بھی نہیں ہے
پر دشت مزاجوں کا ٹھکانا بھی نہیں ہے

وہ دشمن جاں ہے تو تقابل ہے ضروری
نیت میں مگر اسکو گرانا بھی نہیں ہے

نشتر کیطرح روح میں چبھتا تو ہے لیکن
وہ درد ہے ایسا کہ گنوانا بھی نہیں ہے

ایسی بھی کیا جہد کہ رہیں در بدر سدا
ایسا سکوں ہی کیا جو لٹانا بھی نہیں ہے

یہ سچ ہے کہ کچھ یاد بھی رکھنا نہیں ہمکو
فطرت میں مگر اپنی بھلانا بھی نہیں ہے

اے میری محبت میں چمکتے ہوئے دن سن
مجھکو شب ظلمت نے بجھانا بھی نہیں ہے

یہ کیسے تمہیں پھر سے یقیں آگیا سدرہ
تازہ ہے ابھی زخم، پرانا بھی نہیں ہے
 

Rate it:
Views: 353
19 Oct, 2017
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets