ایسے میں کون سمجھائے

Poet: junaid By: junaid, islamabad

تیرے بعد دیر تک روتا رہا
بیٹھا یہ سوچتا رہا
اس صبا میں تازگی نہیں
اس سحر میں زندگی نہیں

تیرے بن پرندے نا چہچہایئے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

تیرے بن ایسا دل ٹوٹ گیا
جیسے شیشہ ہاتھ سے چھوٹ گیا
یاروں کی ہستی نہیں
پیاروں کی مستی نہیں

تیرے بنا محفل میں تنہائی ستائے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

تیرے بنا ساون میں ایسا ہوں
خشک زمین کی طرح پیاسا ہوں
بادلوں میں ترنگ نہیں
دھنک میں رنگ نہیں

جب بجلی کی گڑگڑاہٹ ڈرائے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

تیرے بعد بھی تیرا خیال ہے
پر ملنا مشکل تاحال ہے
کیوں کہ موت آتی نہیں
زندگی ہم جاتی نہیں

ایسے میں کون ہمیں سمجھائے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

Rate it:
Views: 452
19 Apr, 2011