ایک ایسا دور گزرا ہے ہماری زیست میں
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiایک ایسا دور گزرا ہے ہماری زیست میں
نہیں ملتی ویسی لزتیں کسی اور میں
گونجتے ہیں یادوں کے دشت کاتوں میں
یاد کرتے ہیں جب اسے تنہایوں میں
اک سایہ چلتا رہتا ہے ساتھ ساتھ ہمارے
شامل ہے جیسے کوئی اس زندگی میں
تیرتا رہتا ہے عکس اس کا آنکھوں میں
بنا لیا ہے شاید اس نے گھر نظر میں
کچھ برائی نہیں جو ہیں اس کے طلبگار
اسے پانے کا جنون ہے ہماری جستجو میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






