ایک دن اس سے بچھڑنا ھے آھئیں تقدیر اور تعلق جانے کس سے بچھڑنا ھے نہ جانے کس کو کھونا ھے اپنی سانسو کو روکنا ھے شکایت بھی نہیں کر سکتی تنہا رھنا ھے ایک دن اس سے بچھڑنا ھے وہ لحمے جو داستان بن گئے اب ان سے کیسے نکلنا ھے