ایک دنیا بسانا چاہتا ہوں
Poet: عبدالمعز By: Ab Moiz, Faisalabadایک دنیا بسانا چاہتا ہوں
وہاں تنہا رہنا چاہتا ہوں
بھیڑ میں دم گھٹتا ہے میرا
میں ویرانے کو آباد کرنا چاہتا ہوں
ایک دم میں ہر سانس بوجھ ہے
ہر لمحہ میرے لئیے روگ ہے
ساتھ چھوڑنا چاہتا ہوں
زندگی!! منہ موڑنا چاہتا ہوں
کبھی خود سے ہوں ناراض کبھی باطل سے
کبھی مے میں ہوں گم کبھی انا پرست
ہر تہمت سر پہ لینا چاہتا ہوں
ہر الزام تراشیوں کی سننا چاہتا ہوں
میں بیہودہ بدتر بے لگام نارسا ہوں
سخت برائیوں میں گھرا سا ہوں
اپنی بیخ کنی کرنا چاہتا ہوں
خود کو برباد کرنا چاہتا ہوں
تیرے لمس سے جو لذتیں ملیں
یہ مسرتیں پھر کہیں نا ملیں
ان کو مسرور پینا چاہتا ہوں
ہاں تا عمر پینا چاہتا ہوں
More Sad Poetry






