ایک روز جدا ہو جاؤں گا

Poet: Aazi By: Azam, Gujranwala

ایک روز جدا ہو جاؤں گا
ناجانے کہاں کھو جاؤں گا
تم لاکھ پکارو گی مجھ کو
پر لوٹ کے میں نا آؤں گا

جب گھر سے باہر دروازے کی
چوکھٹ میں تم بیٹھو گی
جب آتے جاتے چہروں میں
تم چہرہ میرا نا پاؤ گی
تھک ہار کے دن کے کاموں سے
جب رات کو سونے جاؤ گی
دیکھو گی جب فون کو
پیغام میرا نا پاؤ گی

تب یاد تمھیں میں آؤں گا
پر لوٹ کے میں نا آوں گا

اک روز یہ رشتہ چھوٹے گا
دل اتنا زیادہ ٹوٹے گا
پھر کوئی ہم سے نا روٹھے گا
پھر میں نا آنکھیں کھولوں گا
پھر تم سے کبھی نا بولو گا
آخر اس دن تم رو دوگے
آخر ہم کو تم کھو دو گے

تب یاد تمہیں میں آؤں گا
پھر لوٹ کے میں نا آؤں گا

Rate it:
Views: 2000
05 Sep, 2010