ایک سوچ ۔۔ ایک فکر ۔۔۔ ایک خیال

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

دیوانا وار رقص جنوں جاری اب تلک ہے
خون رنگ وادیوں میں ظلمت جب تلک ہے

نفرت بن کر لہو رگوں میں گردش عام ہے
الفت منافقانہ لباس اوڑھے بے لباس ہے

چیراں دستیاں بڑھ رہی ہیں دشمن ابلیس کی
ماتم کنہ ہے زمیں اور عرش بریں حیراں ہے

ہر سمت بارود کی بو چھاگئی فضا میں
آج کس کے خون سے مٹی کا رنگ ہوا لال ہے

عیش پرستوں کی کی خرمستیاں بڑھتی ہی جائینگی
دنیا سنور جائے گی عاقبت سے کسے سروکار ہے

غربت ہے جرم یہاں اور سدائے احتجاج پر قتال ہے
انسانیت پابہء زنجیر اور شیطان یہاں آزاد ہے

Rate it:
Views: 368
24 Oct, 2015