Add Poetry

ایک صورت ابھی رہتی ہے سنورنے والی

Poet: صہیب اکرام By: صہیب اکرام, لاہور

ایک صورت ابھی رہتی ہے سنورنے والی
اور یہ فصل بہاراں ہے گزرنے والی

لمحہ بھر ہے یہ گل و نغمہ و خوشبو کا فریب
پھر یہ ترتیب گلستاں ہے بکھرنے والی

اب بھلا کیسے غم دل کا مداوا ہو گا
اب تو یہ وصل کی خواہش بھی ہے مرنے والی

ہم کو کافی ہے بس اک حسرت تعمیر یہی
خاک_ آئندہ کی صورت گری کرنے والی

اب مری چشم تمنا ہی کوئی خواب دکھائے
مہر و مہ سے تو نہیں رات نکھرنے والی

ہم نے چاہا تھا کہ یہ ساعت تسکیں ٹھہرے
پر کہاں گردش دوراں ہے ٹھہرنے والی

پوچھتا تھا سرمحفل کوئی غیروں سے صہیب
یہ غزل کس کی ہے یوں دل میں اترنےوالی

Rate it:
Views: 285
11 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets