ایک نامقبول قربانی ہوں میں
Poet: عبد الحمید عدم By: Zaid, Islamabadایک نامقبول قربانی ہوں میں
سرپھری الفت میں لا ثانی ہوں میں
میں چلا جاتا ہوں واں تکلیف سے
وہ سمجھتے ہیں کہ لا ثانی ہوں میں
کان دھرتے ہی نہیں وہ بات پر
کب سے مصروف ثنا خوانی ہوں میں
زندگی ہے اک کرائے کی خوشی
سوکھتے تالاب کا پانی ہوں میں
مجھ سے بڑھ کر کیا کوئی ہوگا امیر
قیمتی ورثے کی ارزانی ہوں میں
چاندنی راتوں میں یاروں کے بغیر
چاندنی راتوں کی ویرانی ہوں میں
کہنا سننا ان سے مجھ کو کچھ نہیں
صرف اک تمہید طولانی ہوں میں
مجھ کو پچھتانا نہیں آتا عدمؔ
ایک دولت مند نادانی ہوں میں
More Sad Poetry






